بلاوے کے اشارے ہوں کبھی تو
مدینے کے نظارے ہوں کبھی تو
یہ اپنی عمر نعتیں لکھتے گزرے
تخیل میں اجالے ہوں کبھی تو
بہت عرصہ ہوا کھوئے ہوے ہیں
میسر اب کنارے ہوں کبھی تو
وہاں جونورکےجلوےہیں بکھرے
نظرمیں وہ ہمارےہوں کبھی تو
زیارت کا عطا ہو شرف مجھکو
ہمارے بھی گزارےہوں کبھی تو
غموں نے ہر طرف سےگھیر رکھا
مجھےآقاﷺ سہارےہوں کبھی تو
کرم کی اک نظر کر دیں میاؔں پر
مرےبھی رنج ہارےہوں کبھی تو
*میاؔں حمزہ*

181