لب جاں بَخش اب جاں بلب ہو گئے ہیں
ارماں سب گہری نیند سو گئے ہیں
سفرِ زیست میں مرے کیا کیا
ہم نوا یار دوست کھو گئے ہیں
مجھے ان سے گلہ نہیں ہے کوئی
اپنے تھے اب جو غیر ہو گئے ہیں

0
53