شاہؐ کے نورِ عین آ گئے ہیں
ابنِ شاہِ حُنینؑ آ گئے ہیں
دلِ زہراؑ کا چین آ گئے ہیں
صد مبارک حُسینؑ آ گئے ہیں
اِستراحت میں نین آ گئے ہیں
دلِ بے کَل کو چین آ گئے ہیں
جب سُنا ہے, حُسینؑ آ گئے ہیں
صد مبارک حُسینؑ آ گئے ہیں
جس کے آگے جُھکی جبینِ فَلَک
دست بستہ کھڑے ہوے ہیں مَلَک
وہ شَہِ مشرقینؑ آ گئے ہیں
صد مبارک حسینؑ آ گئے ہیں
بھیجتے ہیں درود اہلِ عرش
پڑھ رہے ہیں سلام اہلِ فرش
رونقِ قبلتین آ گئے ہیں
صد مبارک حُسینؑ آ گئے ہیں
شاہدِ حق سرِ نبیؐ, یعنی
صَولَت و حَشْمَتِ علیؑ، یعنی
دین کی زیب و زین آ گئے ہیں
صد مبارک حسینؑ آ گئے ہیں
شان و طُغْرائے عزم و اِسْتِقْلال
قوتِ صاحبانِ اِضْمِحْلال
فاتحِ کُل کی دَین آ گئے ہیں
صد مبارک حُسینؑ آ گئے ہیں
وارثِ خیر، غیرتِ اسلام
قامعِ جَبْر، امامِ عالی مقامؑ
مالکِ مَشْرقَین آ گئے ہیں
صد مبارک حسینؑ آ گئے ہیں
چاند شَعْبان کا یہی ہے کَہے
نامُرادی کے دن تمام ہُوے
دیکھو شاہدؔ حُسینؑ آ گئے ہیں
صد مبارک حُسینؑ آ گئے ہیں

0
19