ڈھونڈ مت وہ نہیں تو پائے گا
جو نہیں تھا ترا نہ آئے گا
جو لکیریں سجا دیا رب نے
کس کی جرات انہیں مٹائے گا
تشنگی جو زمیں نے پیدا کی
آسماں ہی اسے بجھائے گا
سیر تو میں بھی کر لوں دنیا کی
وہ مزہ اب مگر نہ آئے گا
آگیا چھو کے تجھ کو اک جھونکا
رات بھر پھر مجھے جگائے گا
چاہنے والے سب گئے 'اسلم '
اب بھلا کون سر چڑھائے گا

118