عرضِ مصنفیں ہے بشارت کو دیکھنا
اشعار کی اے دوست مہارت کو دیکھنا
کہتا ہوں عاجزی ء جسارت کو دیکھنا
فیضانِ با ادب کی حرارت کو دیکھنا
اب ٹھہرتی کہاں پہ ہے جا کر نظر مری
الفاظ کے بیاں کی طہارت کو دیکھنا
کتنا رواں ہے بحر میں میرا سخن ابھی
امصار کی لڑی کو، عبارت کو دیکھنا
میری محبتوں کا یہ مفہوم جانچ لے
ڈوبا ہوں عشق میں مری غارت کو دیکھنا
عنواں کا ربط دیکھ کے عشق و ادب ذرا
کی داغ و میر پر جو سفارت کو دیکھنا
ارشدؔ نشاط نغمۂ حسرت لیے ہوئے
کس کی عنایتیں ہیں امارت کو دیکھنا
مرزاخان ارشدؔ شمس آبادی

162