یار باقی نہ پیار باقی ہے |
نہ ہی دل کا قرار باقی ہے |
جو ملا تھا شراب خانے میں |
دوست وہ جانثار باقی ہے |
عمر بھر خاک ہی تو چھانی ہے |
کون سا اب دیار باقی ہے |
ہر گھڑی سوچ ہے یہی لاحق |
کون سا اس کا وار باقی ہے |
لفظ اس کے بھلا دیئے شاہدؔ |
پر جو لفظوں کی دھار باقی ہے |
معلومات