درود سید عالم پہ جب پڑھا میں نے
عروج اپنی محبت کو دے دیا میں نے
ہزار غم پہ بھی افسردگی نہیں ولله
حضور آپ کا پایا ہے آسرا میں نے
نبی کا شہر ہو ماں باپ ہوں بہن بھائی
ہمیشہ رب سے یہی کی ہے بس دعا میں نے
کبھی جو نعت کے مصرعے وجود میں آئے
بہا کے آنکھ سے آنسو وضو کیا میں نے
حبیب اور محب کا جو فلسفہ سمجھا
رسول پہلے کہا بعد میں خدا میں نے
میں چاہتا ہوں غلامی میں مصطفٰی کی رہوں
نہ مال و زر کی ذرا کی ہے التجا میں نے
نبی کی زلف مبارک کی شان میں خالدؔ
پر ھی ہے سورۂ واللّیل و الضُّحیٰ میں نے

0
108