عشقِ نبی میں پیدا گر مخلصی ہو گی
دل جاں فروزاں ہوں گے اک روشنی ہو گی
نورِ مبیں نبی کو دل شاد یہ کرے
جب آلِ پاک سے تیری دوستی ہو گی
نامِ نبی سے کشتہ تیرے بنیں رقیب
سمجھو کہ نور والوں سے دل لگی ہو گی
راہِ نبی پہ آئے تیرے اگر قدم
پھر معتبر اے بندے یہ بندگی ہو گی
جب ہو گئے فناہ تم عشقِ نبی میں دل
جانو کہ امر تیری یہ زندگی ہو گی
وقتِ گراں سے یارو گزرو گے خیر سے
یادِ نبی سے دل میں گر آشتی ہو گی
محمود خیر والے ہیں آل کے غلام
اُن کی قدر کو جانو اک روشنی ہو گی

0
3