زندگی میں ہم مشکلوں سے گھبرائیں کیوں |
دل ہے تو دھڑکےگا، دھرکنوں سے گھبرائیں کیوں |
آنا ہے، تو آۓ، بن کے قَیامَتِ جاں |
جانی پہچانی رُتوں سے گھبرائیں کیوں |
ہےمقصود ، اگر منزل، تو اے جانِ جاں |
راستوں کے ان مرحلوں سے گھبرائیں کیوں |
فیصلہ ہم کریں اپنے اور اپنی نسلوں کا |
امن کی بات ہے ، سرحدوں سے گھبرائیں کیوں |
جب چل ہی پڑے ہیں، راہِ جنوں میں، تو پھر |
اس دنیا کے قہقہوں سے گھبرائیں کیوں |
کوئی مقا بل گر ہو ، تو ہے مزہ بےحس! |
ایسے ویسے دشمنوں سے گھبرائیں کیوں |
بےحس کلیم |
معلومات