تیری مژگاں کی دلداری |
تصور میں بھی ہے بھاری |
جہاں گر دیدہ تر بھی ہو |
سلامت ہو یہ گل کاری |
مہ و انجم دمکتے ہیں |
شناسے کی ہے مے خواری |
دلِ مضطر سنبھل آخر |
کہاں کی ہے یہ تیّاری |
دل اندر کچھ نہیں باقی |
نہ پُرکاری نہ ہشیاری |
شبِ ہجراں کا غم کھائے |
ازل سے یہ الم جاری |
کہیں بسمل نہ بن جانا |
مقدر میں ہے سرداری |
معلومات