معبد کے مین ہال میں لگے گھڑیال نے
رات کے ایک بجنے کا اعلان کر دیا ہے
میری چھت سے اوپر
بہت اوپر
ایک ستارہ جگمگا رہا ہے
کہکشائیں رقص کرتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہیں
اور کہکشاؤں کے اس رقص نے
زمین کو اپنے ہی گرد گھومنے پر مجبور کر دیا
اس محفل میں اگر کوئی ایلین ہے تو میں ہوں
جو ہزاروں نوری سال کے فاصلے سے
ان کے درمیان موجود ہے
اگر میرا بس چلا تو
میں اس ستارے کو چرا کر بھاگ جاؤں گا
اور تکیے کے نیچے چھپا کر سو جاؤں گا
شب بخیر۔

153