پیار کا حق ادا کرے کوئی |
مجھ سے میرے لئے لڑے کوئی |
تیرا لہجہ ہے دشمنوں جیسا |
تجھ پہ کیسے یقیں کرے کوئی |
جب یہ طے ہے کہ ان سے ملنا ہے |
کیوں بھلا موت سے ڈرے کوئی |
یہی دستورِ چشم و دل ٹھہرا |
جرم کوئی کرے بھرے کوئی |
جس کی عیدیں جدائی میں گزریں |
اس کے چہرے کا دکھ پڑھے کوئی |
معلومات