سخی ہر زماں میں نبی تاجدار
ملا جن کو رب سے گراں اختیار
جہاں بھی ہے لگتا نثارِ نبی
ملی ساری ہستی کو جن سے بہار
غلام ان کے بانٹیں بھلائی سدا
غریبوں کے ہیں جو بڑے پاس دار
عطائے نبی سے چمن کا ہے رنگ
گلستاں میں ساری انہی سے بہار
ہیں شہکارِ قدرت جہانِ حسن
حبیبی کہے جن کو پرور دگا
سرِ عرش ان کو بلایا گیا
جو اوجِ فلک ہے بڑی شان دار
ہے محمود رتبہ نبی کا عُلیٰ
کہے جن کو احساں سخی کردگار

45