بڑی ضوفشاں یہ جہاں کی فضا ہے
لبوں پر دہر کے نبی کی ثنا ہے
شہے دو سریٰ کا ہے دنیا میں آنا
زمانے میں ڈنکا خوشی کا بجا ہے
صفِ انبیا سے ملی تھی بشارت
ہے ختم الرسل جو حبیبِ خدا ہے
وہ تشریف لے آئے نبیوں کے سلطاں
جنہیں رب نے یکتا خلق میں کیا ہے
جبل طور سرمہ ہوا حسنِ جاں سے
تجلیٰ سے بے خود کلیمِ خدا ہے
یہ معراجِ آقا سے حق نے بتایا
کہ محبوب میرا یہی دلربا ہے
اے محمود رب سے رہا کب گیا تھا
انہیں جو دنیٰ میں بلایا گیا ہے

18