سنبھل جانا ہی اچھا ہے |
کہ راہیں پر خطر ہیں اب |
نہ منزل کی طلب ہے اب |
بھٹک جانا ہی بہتر ہے |
اگر معلوم ہو جاۓ |
سفر بے معنی ہے اب |
رسد سانسوں کی ہے جاری |
مگر جینا نہیں ہےاب |
نہ ہی ہم راز ہے کوٸ |
نہ ہی غم خوار ہے کوٸ |
تعلق توڑ ڈالا ہے |
بہت بے زار ہے کوٸی |
کٸ لفظوں کو پکڑا ہے |
کٸ مصرے بناۓ ہیں |
میری تحریر نے مجھ کو |
کٸ نقطے دکھاۓ ہیں |
مگر دل چاہتا ہے کہ |
کوٸ تحریر بھی اب میں |
مکمل ہی نہ ہونے دوں |
کہ لکھنا بے سبب ہے اب |
نہ منزل کی طلب ہے اب |
مسما ناز |
معلومات