مسکراہٹ چہرہ پر جب سے عیاں ہونے لگی |
دل کدہ کی کیفیت گوہر فشاں ہونے لگی |
جزبَۂ الفت میں معتوبِ زماں ہو جائیں گر |
"کیا ہوا ہم سے جو دنیا بدگماں ہونے لگی" |
گُلشَنِ نا آفریدہ کا تصور خوشنما |
الجھنوں کے گام پر آہ و فغاں ہونے لگی |
قوم و ملت سے وفاداری فنا ہونے لگی |
مسلِمِ خوابیدہ بھی اب ناگہاں ہونے لگی |
کم نصیبی یا ستم دانست میں ناصؔر کہیں |
حالتِ ناگفتہ ہر شئے سے بیاں ہونے لگی |
معلومات