شب بھر دل سے غم کا بوجھ اتارا کرنا
پھر ایسا کرنا کچھ روز گزارا کرنا
جی گھبرائے تو لہروں کا کنارے پر سے
تم تنہا گم سم چپ چاپ نظارہ کرنا
یادوں کے جنگل میں تم چلتے چلتے یونہی
تنہا کھو جاؤ تو اشکوں کو سہارا کرنا
لازم ہے موجوں سے ربط بنا کر رکھنا
دریا میں جب بھی کشتی کو اتارا کرنا
اس سے زیادہ کیا دکھ ہو سکتا ہے جہاں میں
جگری یاروں کا کڑے وقت کنارا کرنا
جب کبھی وقت کے صحرا میں ملے سایہ تم کو
تب اشکوں سے چہرے کا رنگ نکھارا کرنا
چاند کی روشنی میں تم چھت پر بیٹھ کے ساغر
اپنی زلفوں کو ہر روز سنوارا کرنا

0
232