چندا سورج تارے دیکھے
تکتے تیرے رستے دیکھے
لیکن یہ سب خواب نہیں تھا
غم کے بادل چھٹتے دیکھے
جانے کیوں تیری گلیوں میں
ہم نے کتنے بھٹکے دیکھے
اس دنیا پر مرنے والے
کھاتے پیتے پلتے دیکھے
خود کو آئینے میں اک دن
میری آنکھیں بن کے دیکھے
اپنے دل کے بھولے پن پر
جانے کیا کیا سپنے دیکھے
شاید ان کو دیکھا ہو گا
لگتے تھے وہ دیکھے دیکھے
اپنا لینا کیا ہو تا ہے
ہاتھ ہاتھوں میں دیکے دیکھے
اس کو اپنا مان لیا ہے
بے سوچے بے جانے دیکھے
کیوں لگتے ہیں دیوانے کو
گھر جیسے ویرانے دیکھے

0
54