مصطفی کے جاں نثاروں کو سلام
آقا کے جو سگ ہیں ساروں کو سلام
طیبہ کے سارے کناروں کو سلام
کوچہء جاناں کے خاروں کو سلام
سبز گنبد کے دواروں کو سلام
متصل اس سے مناروں کو سلام
چشمِ عاشق کو جو ٹھنڈک دیتے ہیں
تیرے در کے ان نظاروں کو سلام
قلب کو کرتی ہیں باغ و باغ جو
اس مدینے کی بہاروں کو سلام
جن میں آقا نے گزارے صبح و شام
ان پہاڑوں اور غاروں کو سلام
گنبد خضری میں جو مدفون ہیں
مصطفی کے ان دو یاروں کو سلام
ہر دم و ہر آں جو شہ کے ساتھ ہیں
کبریا کے ان پیاروں کو سلام
اعلی جو لاکھوں میں ہیں اصحاب وہ
آقا کے ان چاروں یاروں کو سلام
جو بقیعِ پاک میں مدفون ہیں
ان صحابہ کے مزاروں کو سلام
زینب و حسنین و اولادِ علی
دیدہء مولا کے تاروں کو سلام
راہِ حق میں اپنی جانیں وار دیں
"کربلا کے جاں نثاروں کو سلام"
جو قلم شانِ نبی میں بس لکھیں
میرا ان اقلام ساروں کو سلام
پڑھتا ہے عاجز "شہا" تم پر درود
جسمِ شہ کے اعضاء ساروں کو سلام

0
10