سلیقہ سے تراشے گر تو منظر سامنے آئے |
وہی ذرے مثالِ ماہ و اختر سامنے آئے |
کبھی گمنام تھے جو لوگ وہ بھی پاگئے شہرت |
لیاقت جب اجاگر ہوئی خُوگر سامنے آئے |
نہیں موقع رہا تھا کچھ غلامی میں نکھرنے کا |
رعایت پاتے ہی اب سارے جوہر سامنے آئے |
مہذب با ادب سی گفتگو چھوٹوں بڑوں سے ہو |
روش گستاخ اپنانے سے انتر سامنے آئے |
زباں شیریں، فصاحت، نرم لہجہ اور حق گوئی |
نتیجہ میں عزت پھر کیسی بہتر سامنے آئے |
لڑائی ختم ہو جاتی نظر انداز کرنے سے |
مگر لڑ پڑنے سے تو تیکھے تیور سامنے آئے |
حقارت کو جگہ دل میں نہ دینی چاہئیے ناصؔر |
ہے ممکن جو تھے رہزن بن کے رہبر سامنے آئے |
معلومات