پھر ہوئی بارشِ آتشِ گل صنم |
جل اٹھا دل مرا بھر گئی چشمِ نم |
یوں ستم در ستم سے گئے آج ہم |
آگ ہی آگ ہے جانِ جاں تن بدن |
ریشمی زلف و رخسار شیریں دہن |
حسن کی بارشوں میں وہ بھیگا بدن |
اس پہ انگڑائی لی ہاۓ توبہ شکن |
زخم دل کو لگا جان کو رنج و غم |
حسن شوق و طلب عشق یاس و الم |
یہ ستم ناتواں پر خدا کی قسم |
دیکھ کر دستِ قدرت کی رنگینیاں |
حسنِ شہکار کی دلنشیں وادیاں |
رنگِ گل میں بکھرتی ہوئی شوخیاں |
ہم نے جانا کیوں آباد ہیں سولیاں |
دل فگارو چلو آج کوۓ صنم |
آج تو کچھ رکھیں عاشقی کا بھرم |
ختم ہونے کو ہے آج زورِ ستم |
آؤ آؤ چلیں عاشقو دمبدم |
لڑکھڑاتے قدم ڈگمگاتے قدم |
کرچلیں آج ہم داستانیں رقم |
عشق کے حوصلے حسن کے سب ستم |
معلومات