ایک فرعون کی رضا کے لیے
مت خدا کہہ اُسے خدا کے لیے
ہم نے کھوۓ ہیں قیمتی رشتے
ایک بیکار سی انا کے لیے
ہم پیٔے جا رہے ہیں زہرِ حیات
اے خدا بس تری رضا کے لیے
گر یہ سچ ہے کہ تو ہی ہے منصف
ہم ہیں تیار ہر سزا کے لیے
ایک لمحہ جو تو ادھر ٹھہرے
وقت کو روک لوں سدا کے لیے
اپنا شیوہ یہی رہا ہے کہ ہاتھ 
ہر جفا پر اٹھے دعا کے لیے

103