| ایک فرعون کی رضا کے لیے |
| مت خدا کہہ اُسے خدا کے لیے |
| ہم نے کھوۓ ہیں قیمتی رشتے |
| ایک بیکار سی انا کے لیے |
| ہم پیٔے جا رہے ہیں زہرِ حیات |
| اے خدا بس تری رضا کے لیے |
| گر یہ سچ ہے کہ تو ہی ہے منصف |
| ہم ہیں تیار ہر سزا کے لیے |
| ایک لمحہ جو تو ادھر ٹھہرے |
| وقت کو روک لوں سدا کے لیے |
| اپنا شیوہ یہی رہا ہے کہ ہاتھ |
| ہر جفا پر اٹھے دعا کے لیے |
معلومات