تارے توڑ کے لا سکتا ہوں
تیری مانگ سجا سکتا ہوں
اک اک خواہش کو دفنا کر
نفس پہ قابو پا سکتا ہوں
تو جو چاہے تیری خاطر
اپنا آپ گنوا سکتا ہوں
دن بھر کر کے محنت میں بھی
روکھی سوکھی کھا سکتا ہوں
خود کو رکھ معیار پہ میرے
میں پاگل کہلا سکتا ہوں
چاہت کو ایمان بنا کر
حد سے آگے جا سکتا ہوں
میں ہوں پیار کی خوشبو راشد
تجھ کو بھی مہکا سکتا ہوں

14