ہمّ و غم بولتا ہے کون ہوں میں |
ہاں ستم بولتا ہے کون ہوں میں |
درد ظاہر بھی ہو جو چہرے سے |
کب بھرم بولتا ہے کون ہوں میں |
چیختا ہے خموش رہ کر بھی |
یہ قلم بولتا ہے کون ہوں میں |
نالۂ ہجر آہ بنتا ہے |
گریہ کم بولتا ہے کون ہوں میں |
آبلہ پا ہوں پھر بھی چلتا ہوں |
ہر قدم بولتا ہے کون ہوں میں |
سب سے گر اختلاف رکھتا ہے |
کیوں دھرم بولتا ہے کون ہوں میں |
ہر گھڑی ہو رہا ہے مجھ پر جو |
وہ کرَم بولتا ہے کون ہوں میں |
بت نکالے گئے وہاں سے تو |
اب حرم بولتا ہے کون ہوں میں |
فیصلہ اس کا آخری طارق |
جب حَکَم بولتا ہے کون ہوں میں |
معلومات