"وہ ماہرِ زبان و بیاں ماہرِ سخن"
ہر دل عزیز ہے وہی ہر دل کی ہے لگن
انداز ہے کمال تو گفتار پر کشش
کھلتی ہے اس جہان پہ لہجے کی بانکپن
کرتا ہے اپنے علم سے روشن جہان کو
وہ میرِ کاروان وہی میرِ انجمن
تاثیر ہے زبان میں کردار با اثر
باتوں میں چاشنی ہے دعا بر سرِ دہن
جن کے طفیل سے مجھے اردو سے ہے لگن
لکھتا ہوں میں مقالے کبھی شعر با وزن
عرفان و معرفت ہے انہی کے وجود سے
ہادیؔ بھی اس چراغ کی روشن سی اک کرن

31