حالات کی گردش سے کھائی نہ شکست
دیوانے رہا کرتے ہیں اس آس پہ مست
تو رب ہے ہمیں پالنا ہے کام ترا
ہم کیسے بھلادیں تیرا پیمانِ الست

0
13