میں ہوں حسینی میں ہوں گدائے غمِ حسین ع
لمحہ بہ لمحہ آنکھ بہائے غمِ حسین ع
جس جس کی بھی جبیں پہ لگی خاکِ کربلا
مرنے کے بعد بھی وہ منائے غمِ حسین ع
تڑپائے جب کسی کو بھی ہونٹوں کی تشنگی
پھر اُس کے بعد کون بھلائے غمِ حسین ع
تاثیر اُن کے عشق کی پھیلی ہے روح تک
کس طرح میرے دل پہ نہ چھائے غمِ حسین ع
کیسے نہ اہلِ بیت کے غم میں ہو آنکھ تر
کوئی بھی غم نہیں ہے سوائے غمِ حسین ع
کوئی کہیں جو چیڑ دے کربل کا تذکرہ
نکلے لبوں سے جا بجا ہائے غمِ حسین ع
نوکر رہا ہے آلِ محمد ص کا شوخ جی
کیونکر نہ ہر کسی کو سنائے غمِ حسین ع

0
44