مرا پیارا ماہی حبیبِ خدا ہے
وہ محبوبِ عالم مرا آسرا ہے
خدا سے تعلق بنانا جو چاہے
محمد کے در پر وہ سر کو جھکائے
ولا کملی والے کی رب کی ولا ہے
اگر ظلم تم جان پر کھیل جاؤ
محمد کے در سے لئے بیل آؤ
یہ بخشش کا دستور رب العلیٰ ہے
جدا کملی والے سے ہر گز نہ ہونا
قرابت ہے ان کی گناہوں کا دھونا
جدا ان سے ہے جو وہ رب سے جدا ہے
خدائے محمد برائے محمد
عتیق پائے ولائے محمد
محمد کے صدقے بھلا ہی بھلا ہے

0
81