| اے غمِ یار تو بھی سلامت رہے |
| عشق تجھ میں مرا اب سلامت رہے |
| کب کہاں چل بسوں کچھ پتا ہے نہیں |
| درد بن کر کہیں تو سلامت رہے |
| خواب بن کر نگاہوں میں اس کی کہیں |
| بن کے تصویر میری سلامت رہے |
| غم نہیں کے بےوفا کہا اس نے بس |
| ہے خفا مجھ سے وہ پر سلامت رہے |
| فاعِلن فاعِلن فاعِلن فاعِلن |
| سناور عباس |
معلومات