رکاوٹ مت بنو یونہی نہ کیدو بن کے آجاؤ
عداوت مت نکالو تم محبت کو سمجھ جاؤ
ابھی ہے قیس فارن میں ابھی پُنّوں بھی دفتر میں
اگر ملنا ہے سسّی سے تو جاؤ یار مل آؤ
ابھی فرہاد نے توڑے ہیں پتھر چار من ہی بس
اگر ہے داستاں لمبی ذرا جلدی سے بتلاؤ
ابھی تم تھے بہت چھوٹے ابھی سے عشق کر بیٹھے
ہے مشکل اب بہت مشکل جوانی تک پہنچ پاؤ
ابھی روٹھے نہ دنیا سے ابھی یہ حوصلے اوڑھے
میں سمجھاتا ہوں عثماں کو ذرا اس کو بلا لاؤ

0
58