ہےیہ مسجدعائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن
ایک بزم فکر وفن ہےفکرِحق ا س کا مشن
مکتبوں میں ہےیہ مکتب دین احمدکا چمن
فیض اس کا کوبہ کو ہو چار سو یارب فگن
ہر جگہ اب ہو عیا ں اے عائشہ تیرا مشن
ہےیہ مسجد عائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن
نونہالِ قوم کو ہے فکر حق ملتی یہاں
گونجتی قال النبی المصطفی کی ہے صدا
تشنگانِ علم کو ہے علم حق ملتا یہاں
روزافزوں ہومنور مسجد عائشہ تیرا صحن
ہے یہ مسجدعائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن
ہے مبارک ہی کی محنت سے یہاں ہر سو بہار
بھائی آلِ اور کمیٹی سب ہیں اعلیٰ ذمہ دار
حضرت اعجاز کے دم سے ہے گلشن پر بہار
ان کا سایہ کو بہ کو ہو چارسو یارب فگن
ہے یہ مسجد عائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن
کتنا دلکش روح پرور ہے یہ سا قی میکدہ
حفظِ قرآں درسِ نبوی کا یہاں ہے زمزمہ
ہے اُسی کی شاخ صفہ سے چلا جو سلسلہ
تا قیامت راہ حق پر ہویہ مکتب گامزن
ہےیہ مسجدعائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن
ہے دعا گلزار کے دل کی یہی شام و سحر
قوم و ملت کی ترقی کا سبب ہو یہ ثمر
دشمنان حق پہ الله کا غضب ہو اور قہر
بس چمکتا ہی رہےمکتب ہماری جان من
ہےیہ مسجد عائشہ اک علم وفن کی انجمن
جام حکمت کا پلاتی ہے یہ علمی انجمن

0
10