آج تو کریں گے ہم واک لیٹ نائٹ سے
چاند نے پہنچنا ہے آخری فلائٹ سے
اس کے ہاتھ کی روٹی چاشنی میں اول ہے
ذائقے چھلکتے ہیں ایک ایک بائٹ سے
یار میں اداسی کی آخری حدوں پر ہوں
مجھ کو شعر بھیجو تم چار پانچ ٹائٹ سے
جن کے توشہ خانے میں مسئلوں کی ڈائن ہو
پھر شغف نہیں رہتا ان کو اچھی ڈائٹ سے
دل پہ داغ لگ جائیں تو کبھی نہیں دھلتے
ایک عام پاؤڈر یا کسی برائٹ سے

3
188
اس کے ہاتھ کی روٹی چاشنی میں اول ہے
ذائقے چھلکتے ہیں ایک ایک بائٹ سے
...
بہت خوب، جناب آپ نے انجم رومانی صاحب کی "راتوں کو ہانٹ کرتی ہیں... " کی یاد دلا دی...

آپ عروض شہر کے شہر یار بھی ہیں اور سخن محفل کا وقار بھی ہیں...

اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ

شکریہ عامر رضا صاحب. خدائے سخن سب کو سلامت رکھے.

آمین ۔۔۔

0