ہیں مصطفیٰ سے سارے فطرت میں رنگ آئے
نغمے جمالِ جاں کے کونین نے ہیں گائے
ہیں پیارے چندہ تارے یہ مہر بھی ہے تاباں
نورِ نبی سے رب نے یہ سارے ہیں بنائے
کونین میں ہے رونق تشریفِ مصطفیٰ سے
نغماتِ دلبری ہیں ذروں نے بھی سنائے
زیرِ قدم نبی کے زینت ہے دو سریٰ کی
پیارے نبی کو مولا خود عرش پر بلائے
پردے میں حسن اُن کا مرضی ہے کبریا کی
کیوں حسنِ جاناں مولا غیروں کو بھی دکھائے
لیکن ہے فیض اُن کا دونوں جہاں میں پھیلا
کچھ خال سمجھیں اس کو کثرت نہ جان پائے
جو بے نیاز مولا سب سے کریم بھی ہے
محمود! وہ ہے قادر، کرتا ہے وہ، جو بھائے

9