جانے کیا میری محبت بھی صلہ دیگی
جان لیگی میری یا اس سے ملا دیگی
سوچ کے ساغر سے میں نے کچھ چرایا ہے
سوچ ایسی جو تیری دنیا ہلا دیگی
تو نے آنگن میں بہاریں تو سجائ ہیں
یہ بھی ممکن ہے خزاں سب کچھ مٹا دیگی
لاکھ چہرے کو سجا لو دھوکہ دو خود کو
آئینہ تو وقت کی آندھی دکھا دیگی
روشنی کی ہے تمہیں عادت مجھے ڈر ہے
تیز چلتی یہ ہوا شمع بجھا دیگی
یہ جو دنیا کو کۓ جاتے ہو سجدے تم
اسکی فطرت ہے ہی کچھ ایسی دغا دیگی
مانگتے ہو تم دعائیں میرے مرنے کی
میں بھی دیکھوں کیا تمہیں حاصل دعا دیگی
میں تو مر جاؤں گا لیکن یہ بتا مجھ کو
کیا مزا تجھ کو مری آتی قضا دیگی
آگ گھر میں ہو لگی تیرے وہیں تو ہو
پھر تو قدرت ہی تجھے تیری سزا دیگی

0
3