ملاؤں ہاں میں ہاں سب کی تو سارے کام ہو جائیں |
ذرا سا سچ اگر بولوں تو قصہ تام ہو جائے |
مرا دل توڑ بھی ڈالے تو نادانی ہے یہ ان کی |
مگر میں ہنس کے بھی بولوں تو یہ الزام ہو جائے |
ذرا سی زندگی ہے خوش رہو اور خوش رکھو سب کو |
خبر کس کو کہاں کب زندگی کی شام ہو جائے |
یہ میری ہی تو بخشش ہے جو اتنا سرخرو وہ ہے |
مرے کردار بن اس کی کہانی خام ہو جائے |
زباں کو روک رکھا ہے کسی کی شرم میں عاثِرؔ️ |
حقیقت گر بیاں کر دوں تو وہ بدنام ہو جائے |
معلومات