Circle Image

salim asir

@salim

Poet

میں زخم کی مثال اور ہوں درد کی حکایت
پھر بھی میں ہنس رہا ہوں یہ ہے مری کرامت
لاکھوں چمن جلے تب وہ خوب ہنس رہے تھے
جب بات خود پہ آئی کرنے لگے ہیں آفت
کھودا پہاڑ میں نے بھی عشق میں قسم سے
اب چوہیا ہے نکلی کس سے کروں شکایت

0
9
اب نہ رکھنا تو کسی سے یاریاں
ورنہ ہوگی چار سو رسوائیاں
میری راتوں کا ہے کچھ یوں ماجرا
کروٹیں انگڑائیاں بے تابیاں
دل کی حالت اب ہے ایسی بے مزہ
غفلتیں ہیں بے خودی بے کاریاں

31
یہ سوچا تھا تو آئے تو تجھے سینے لگاؤں گا
کہ بیتے رات دن کیسے تجھے سب کچھ بتاؤں گا
یہ سوچا تھا کہ تیری جھیل سی آنکھوں میں ڈوبوں گا
تری نظریں اتاروں گا تری زلفیں سنواروں گا
یہ سوچا تھا ذرا بیٹھیں گے ہم یہ بھول کر دنیا
پھر آہستہ سے میری داستان دل سناؤں گا

65
ملاؤں ہاں میں ہاں سب کی تو سارے کام ہو جائیں
ذرا سا سچ اگر بولوں تو قصہ تام ہو جائے
مرا دل توڑ بھی ڈالے تو نادانی ہے یہ ان کی
مگر میں ہنس کے بھی بولوں تو یہ الزام ہو جائے
ذرا سی زندگی ہے خوش رہو اور خوش رکھو سب کو
خبر کس کو کہاں کب زندگی کی شام ہو جائے

32