محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفوں والے
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی
اپنے گدا کو آقا۔ در پاک پے۔ بلا لو
آنکھیں ترس رہی ہیں دیکھاؤ سنہری جالی
آقا یہ التجا ہے عتیقٕ بے نوا کی
دیکھیں نبی جی پیاری امت کی خستہ حالی

0
121