محبوبِ کل ہے تو ہی تیری ہے ذات عالی |
پیارا ہے تو۔ خدا کا امت کا تو ہی والی |
رحمت ہے نام تیرا رحمت تو بن کے آیا |
بھر دو خدا را جھولی میں ہوں۔ ترا سوالی |
رخ واضحی۔ تمہارا والیل زلفوں والے |
والله بے مثل ہے ذاتٕ جنابِ عالی |
اپنے گدا کو آقا۔ در پاک پے۔ بلا لو |
آنکھیں ترس رہی ہیں دیکھاؤ سنہری جالی |
آقا یہ التجا ہے عتیقٕ بے نوا کی |
دیکھیں نبی جی پیاری امت کی خستہ حالی |
معلومات