آمدِ سرکار سے سب برکتیں ہیں دیکھ لیں
بیش فیضِ ذات سے جو رحمتیں ہیں دیکھ لیں
کبریا نے خود بلایا یاد کر قصرِ دنیٰ
اوجِ پر اس دلربا کی عظمتیں ہیں دیکھ لیں
خلق کی وہ ابتدا تھی نور سے سرکار کے
کیسے ان سے دور تر وہ ظلمتیں ہیں دیکھ لیں
اے جنابِ بو ہریرہ دودھ کا جو جام تھا
کیسے آئی جام میں سب برکتیں ہیں دیکھ لیں
جا کے آئے لمحے بھر میں عرش سے سوئے زمیں
کنڈے میں جاری رہیں جو حرکتیں ہیں دیکھ لیں
پاس آئیں مصطفیٰ سے کبر یا نے کہہ دیا
اعلیٰ ان کی عرشِ حق پر خلعتیں ہیں دیکھ لیں
نورِ حق مشکل کشا محمود میرے مصطفیٰ
دور کرتے امتوں کی مشکلیں ہیں دیکھ لیں

17