شہر بھی سنسان ہو جائیں گے کیا
پھر مکاں ویران ہو جائیں گے کیا
آپ کم کر دیں ملاقاتیں اگر
اس طرح انجان ہو جائیں گے کیا
سانحہ انسانیت کا یہ بھی ہے
سارے ہی انسان ہو جائیں گے کیا
اپنی آنکھیں بند تو کر لوں گا میں
آپ میرے کان ہو جائیں گے کیا
ہاتھ رہنے دیجئے میں ٹھیک ہوں
سنیے! پائیدان ہو جائیں گے کیا
سوچتا ہوں بعد میرے عشق کے
مرحلے آسان ہو جائیں گے کیا
نور شیر

0
82