ساری دنیا کے غم ہمارے ہیں
کام سب کے اگر سنوارے ہیں
عشق تیرے میں ہم رہے بے خود
ایسے دن ہم نے بھی گزارے ہیں
تیرے قدموں سے جو لگے پتھر
ہم کو پتھر بھی وہ ستارے ہیں
روتی آنکھیں کبھی جو ہم سوئے
خواب آتے ہمیں تمھارے ہیں
دل کے دریا کی بات اتنی ہے
موج مستی میں وہ ہمارے ہیں
ایسے قاتل کے صدقے جاؤں جو
عاشقی کے غموں کے مارے ہیں
GMKHAN

0
16