| جنابِ دل کا رہے پارسائی سے رشتہ؟ |
| ہے دلفریب یہ حیریت فزائی سے رشتہ! |
| لباسِ ہجر سے یوں آشنائی ہے میری |
| جو چوڑیوں کا ہے تیری کلائی سے رشتہ |
| بھلے ہی حسن کا ہے کام موہ لینا مگر |
| تباہ کیوں نہ کرے خود نمائی سے رشتہ |
| ترے وجود سے ہونا تھا منسَلِک لیکن |
| مرا ہوا ہے بالآخر جدائی سے رشتہ |
| یہ مسکراہٹیں، خوشیاں، بناوٹی ہیں سب |
| درونِ ذات رہا ہے دہائی سے رشتہ |
معلومات