| غلط فہمی کی اک صورت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
| کہ اپنے آپ سے الفت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
| ہمھاری راہ میں جس جس نے بھی کانٹے بکھیرے ہیں |
| ہر ایسے شخص سے نفرت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
| پریشانی تمھیں ہے یہ کہیں تم کھو نہ دو ہم کو |
| سو ملتی جلتی اک عادت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
| سبب اپنی جدائی کا کوئی ڈھونڈیں تو ہے بہتر |
| کہ زندہ رہنے کی چاہت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
| جدا کوئی کرے گا اب بھلا کیسے ہمیں سیدؔ |
| کہ باہم ملنے کی ہمت تمھیں بھی ہے ہمیں بھی ہے |
معلومات