عاطر بھائی ، عاطر بھائی
آج تمہاری شامت آئی
کل جو تم نے لڈو کھائے
چھوٹے بچے خوب رلائے
کرتے ہو تم روز شرارت
چھتر دیں گے خوب حرارت
اُلٹی سیدھی حرکتیں کرنا
پھوہڑ پن کا دم ہے بھرنا
بے شک! تم بھی باز نہ آنا
چھین ، جھپٹ کے سب کچھ کھانا
کب تک آخر چپ میں رہنا
امی سے ہے میں نے کہنا
ذہن میں آئی چپل بھاری
عاطر پر تھا لرزہ طاری
چھینا ، جھپٹی کرتے رہنا
اِس سے توبہ میری بہنا
بانو! سن یہ بات تمامی
پھوٹ پڑے گی تلخ کلامی
کرنا امی سے نہ شکایت
سمجھو تھی یہ ایک حکایت
آج کے بعد یہ عاطر بھائی
سچ میں ہوگا امن کا داعی

0
59