درِ مصطفیٰ رحمتوں کا ٹھکانہ
ہے انعامِ داور عطائے یگانہ
اگر یادِ ہادی سے مضراب دل ہے
بنے گی یہ ہمدم ارم کا بہانہ
گراں فیض بانٹے دہر میں جو ہر دم
ہے عطرت نبی کی نبی کا گھرانہ
دکھوں کا ہے ملجا درودِ نبی دل
زباں کو یہ کہہ دے بنا لے ترانہ
جو مبدا ہے اُن کا نہایت ہے اُن کی
چلے نورِ حق سے خلق میں زمانہ
سدا یاد جس کی سبب ہے سکوں کا
وہ ہے نامِ نامی نبی کا یگانہ
اے محمود طالع فروزاں ہیں پھر ہی
اگر یادِ دلبر ملی ہے خزانہ

9