دل لگی اپنی جگہ ہے عاشقی اپنی جگہ
ایک ہیں، منزل جدا ہے دوستی اپنی جگہ
تجھ تلک ہی پھیل جاتی ہے ہماری زندگی
غم بھی تجھ سے ہی ملا ہے اور خوشی اپنی جگہ
ہم تمہارے بعد قسطوں میں ہی بکتے مٹ گئے
صرف کچھ غزلیں بچی ہیں زندگی اپنی جگہ
ہجر کا منظر مناسب دور کا ہے منتظر
وصل کو جو رکھ دیا ہے آخری اپنی جگہ
جس جگہ وہ بیٹھتا تھا، سامنے جا بیٹھنا
اُس سے بسمل بات کرنا، شاعری اپنی جگہ

0
27