یوں ٹوٹے سب حسینوں کے بھرم تب دیکھیے کیا ہو
اٹھے جب وہ حجاب ان کا ستم تب دیکھیے کیا ہو
زباں پر ان کی ہم ایسے سجے ہوں گے کہ مت پوچھو
ہماری جب کریں گے وہ قسم تب دیکھیے کیا ہو
ہمارے تو گناہوں کا ہے چرچہ ہر جگہ اب تو
ارم کو جب چلیں گے ہم صنم تب دیکھیے کیا ہو

0
91