| یوں ٹوٹے سب حسینوں کے بھرم تب دیکھیے کیا ہو |
| اٹھے جب وہ حجاب ان کا ستم تب دیکھیے کیا ہو |
| زباں پر ان کی ہم ایسے سجے ہوں گے کہ مت پوچھو |
| ہماری جب کریں گے وہ قسم تب دیکھیے کیا ہو |
| ہمارے تو گناہوں کا ہے چرچہ ہر جگہ اب تو |
| ارم کو جب چلیں گے ہم صنم تب دیکھیے کیا ہو |
معلومات