پردیسی ہونے میں اتنا تو تجربہ ملا ہے
مدت سے جیب میں گھر کا نقشہ رکھا ہے
جو جوان کماتا رہا روزی عبادت سمجھ کر
اس بوڑھے نے بنوا کر اپنا کتبہ رکھا ہے
رات کے پچھلے پہر سرگوشی سنائی دیتی ہے
رقیب نے اب بھی اک شعلہ بھڑکا رکھا ہے
افری میری ہنسی پر مت جانا تم
سینے میں بہت سا درد چھُپا رکھا ہے

1
16
https://vt.tiktok.com/ZSYaQ9fxE/

موسیقی کے ساتھ