| چرچے ہر سو ہیں ہماری دُھن کے |
| تجھ کو لائے ہیں کہاں سے چُن کے |
| گھنگھرؤں کے تری پازیبوں کے |
| ہم ہیں دیوانے اسی چُھن چُھن کے |
| جو سنایا تھا وہ افسانہ تھا |
| روئے کیوں میری کہانی سُن کے |
| جو بھی بگڑی ہے وہ بن جائے گی |
| منتظر ہم ہیں تری اک کُن کے |
| ہم کہانی کے یہ تانے بانے |
| جب نہیں وہ تو کریں کیا بُن کے |
| زخم تو ٹھیک بھی ہو جاتے ہیں |
| یہ کچوکے ہیں ترے ناخُن کے |
| جب پوچھا تو کہا ہیں تیرے |
| کٹ گئی عمر یہی سن سن کے |
معلومات