کھو دیا تجھ کو اگر تو میں کہاں جاؤں گا
میری اس منزل کا ایک نشان ہو تم
میرے لفظوں نے ہے پہنا معنی کا لباس
میری یہ سوچ مکیں ہے جہاں وہ مکان ہو تم
کیوں کروں فکر و اندیشے کے حوالے اسے
میری زمیں ہو میرا یقیں ہو جہان ہو تم
حدِ نظر اک یاس کا صحرا جو تھا موجود
سایہ ہو گھٹا ہو ایک امان ہو تم
زندہ یہ جذبے ہیں فقط تیری وجہ سے
عشق ہو درد ہو تم میرا سامان ہو تم
ہمایوںؔ

0
96