قلزمِ لا ساحل ہے تو
میرا گمشدہ دل ہے تو
کیوں نہ کہوں بھری محفل میں
جب کہ مرا قاتل ہے تو
میں مشکل کا جڑ ہوں
اور حلِ مشکل ہے تو
بکھری ہوئی گردِ رہ ہوں
اور حدِ منزل ہے تو
کچھ نہیں ہے شاید تو بھی
بس گماں کی محفل ہے تو
تو جو کچھ بھی ہے چلو
محبوبِ کامل ہے تو
اے لاحاصل شخص مری
زندگی کا حاصل ہے تو

0
63