قلزمِ لا ساحل ہے تو |
میرا گمشدہ دل ہے تو |
کیوں نہ کہوں بھری محفل میں |
جب کہ مرا قاتل ہے تو |
میں مشکل کا جڑ ہوں |
اور حلِ مشکل ہے تو |
بکھری ہوئی گردِ رہ ہوں |
اور حدِ منزل ہے تو |
کچھ نہیں ہے شاید تو بھی |
بس گماں کی محفل ہے تو |
تو جو کچھ بھی ہے چلو |
محبوبِ کامل ہے تو |
اے لاحاصل شخص مری |
زندگی کا حاصل ہے تو |
معلومات